Jahalat ka Khatma Mushkil Zaroor Hain Magar na Mumkin nahi
جہالت کا خاتمہ مشکل ضرور ہے مگر ناممکن نہیں
اگر جہالت کا خاتمہ مروجہ طریقہ سے کیا جائے تو یہ ناممکن ہے کیونکہ مروجہ طریقہ تو یہ ہے کہ پہلے سکول اور کالج اور پھر یونیورسٹی کے دروازوں کو سر کرنے کےبعد جہالت کا خاتمہ نہیں ہو سکتا ہے.
جبکہ حقائق پر مبنی بات تو یہ ہے کہ جن کو ہم نے جہالت کے اندھیروں سے نکالنا ہے ان کے پاس تو اتنا ٹائم نہیں کہ وہ اپنے بچوں کیلئے دو وقت کی روٹی مہیا کر سکیں اور وہ تعلیم کے حصول کیلئے وقت نکال سکیں یہ تو ہماری حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ جہالت کے خاتمہ کیلئے کوئی ایسی راہ تلاش کریں.
جسے عملی طور پر اپنانا آسان ہو میں اپنے ذہین کے مطابق اپنے ملک کے ناقص نظام کے ناقص نمائندوں کو ایک کامل اور مفید مشورہ دینا چاہتا ہوں کہ ہماری مرکزی حکومت ایک پالیسی بنائیں جس میں چاروں صوبوں کی ساری ضلعی حکومتوں میں ایک قانون کے تحت ایک نشست تیار کی جائے جس میں تعلیم یافتہ نوجوان اور ان پڑھ دونوں کی مصروفیات درج ہوں اور اس میں تعلیم کے ساتھ ساتھ پورے ضلع کی مشکوک سرگرمیوں میں ملوث خواتین و حضرات حکومتی پالیسی کے تحت درج ہوا اور جو لوگ تعلیم کے زیور سے آراستہ نہ ہوں ان کے لیے کوئی ایسا نظام وضع کیا جائے کہ وہ روزگار سے واپسی کے بعد اخلاقی و تربیتی کیمپ میں اپنا وقت گزارے جس میں ایسے لوگ اخلاقی تربیت کے ساتھ ساتھ لکھائی پڑھائی اور ٹیکنیکل ہنر اور کھیل وغیرہ سے بہرہ ور ہو جائے اس منشور پر عملی اقدامات کی وجہ سے ہم اپنے ملک کے کروڑوں عوام کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کر سکتے ہیں اور جو لوگ تعلیم کے زیور سے آراستہ ہیں انہیں اپنے محاسبہ کا موقع فراہم کر سکتے ہیں.
کیونکہ ہمارے معاشرے کے پڑھے لکھے لوگ بھی بڑے بڑے جرائم میں رنگے ہاتھوں گرفتار ہوئے ہیں مزکورہ اقدامات سے ان کا بھی ازالہ ہو سکتا ہے اور آئندہ کیلئے جرائم کا دروازہ بند کیا جا سکتا ہے۔
Assalamualaikum Warahmatullahi Wabarakatuh
Like Us on Facebook : Islamic World
Subscribe Our (YT) Channel : @islamicworld.5
0 Comments